بلوچستان میں ٹڈی دل کے حملے کے نتیجے میں صورتحال انتہائی مخدوش ہیں۔ قومی ادارہ برائے انسدادِ قدرتی آفات کی اطلاع کے مطابق بلوچستان کے ۳۱ اضلاع میں فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ بلوچستان کی زراعت پہلے ہی آبی وسائل کی کمی، کسانوں کی غریبی، زرعی زمین کا مستقل جغرافیائی انحطاط اور حکومتوں کی طرف سے خاطر خواہ توجہ نہ ہونے کے سبب پسماندگی کا شکار ہے۔ حالیہ ٹڈی دل کا حملہ بلوچستان کے کسانوں کو شدید بحران میں ڈال گیا ہے۔ صورتحال سے نمٹنے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بروقت جامع انسدادی کاروائیاں کرنے کی ضرورت ہے۔ آفت زدہ علاقوں میں اسپرے کرایا جائے، کسانوں کے نقصان کا ازالہ کرایا جائے اور اُن کی معاشی صورتحال مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے متاثرہ اضلاع کے کسانوں کے لیے جامع معاشی امداد فراہم کی جائے۔
Categories